کر رہا تھا غم جہاں کا 💔💔حساب آج تم یاد بے حساب آئے
اتنے دور نہ چلے جانا
کہ میں روؤں اور تمہیں آواز بھی نہ آئے
دل دھوکے میں ہے
اور دھوکے باز دل میں
مسکراہٹ پہ شروع اور رلانے پہ ختم
بس اسی داستان ظلم کو محبت کہتے ہیں
کمال کرتے ہیں ہم سے نفرت کرنے والے بھی
محفل خود کی رکھتے ہیں اور زکر ہمارا کرتے ہیں
مجھے اب تم سے ڈر لگنے گیا ہے
تمھیں مجھ سے محبت ہو گئی گیا
وہ لوگ آتے ہی کیوں ہیں زندگی میں ناز
بچھڑنا ہوتا ہے جن کو کسی بہانے سے
کتنا رویا تھا تیری خاطر
اب جو سوچوں تو ہنسی آتی ہے
ہیں نہ مجھے غلط فہمیاں
تجھے جب بھی سمجھا اپنا سمجھا
آپ صرف میرے ہیں
کاش یہ الفاظ آپ کے ہوتے